پندرہ شعبان المعظم کی مکمل شب تسبیح خانہ لاہور میں گزارئیے‘شیخ الوظائف کا پرسوز درس‘ خاص اذکار‘ اعمال‘ ساری رات
عبادات‘ تہجد کے وقت شیخ الوظائف کی خصوصی رقت آمیز دعا‘ روزہ رکھنے والے افراد کیلئے سحری کا انتظام۔ اجازت عام!
ماہ شعبان کے پہلے جمعہ کی شب بعد نماز عشاء آٹھ رکعت نماز ایک سلام سے پڑھے اور ہر رکعت میں بعد سورۂ فاتحہ کے سورۂ اخلاص گیارہ گیارہ دفعہ پڑھے اور اس کا ثواب خاتون جنت حضرت فاطمۃ الزہراء رضی اللہ تعالیٰ عنہا کو بخشے خاتون جنت فرماتی ہیں کہ میں ہرگز جنت میں قدم نہ رکھوں گی جب تک کہ اس نماز پڑھنے والے کو اپنے ہمراہ جنت میں نہ لیجاؤں۔ ماہ شعبان کے پہلے جمعہ کی شب چار رکعت نماز ایک سلام سے پڑھے اور ہر رکعت میں بعد سورۂ فاتحہ سورۂ اخلاص تین تین بار پڑھنی ہے۔ اللہ تعالیٰ کی طرف سے اسے عمرے کا ثواب عطا ہوگا۔شعبان کے پہلے جمعہ کو بعد نماز مغرب اور قبل نماز عشاء دو رکعت نماز پڑھے ہر رکعت میں بعد سورۂ فاتحہ کے ایک بار آیۃ الکرسی دس بار سورۂ اخلاص ایک بار سورۂ فلق اور ایک بار سورۂ ناس پڑھنی ہے۔ انشاء اللہ تعالیٰ یہ نماز ترقی ایمان کیلئے بہت مفید ہے۔وظیفہ: شعبان المعظم کی چودہ تاریخ کو بعد نماز عصر آفتاب غروب ہونے کے وقت باوضو چالیس مرتبہ یہ کلمات پڑھے:لَاحَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللّٰہِ الْعَلِیِّ الْعَظِیْم۔اللہ تعالیٰ اس دعا کے پڑھنے والے کے چالیس سال کے گناہ معاف فرمادیںگے۔(ان شاء اللہ تعالیٰ)نوافل اور روزہ: حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی کریم علیہ الصلوٰۃ والسلام نے ارشاد فرمایا کہ جب شعبان کی پندرھویںشب آئے تو تم رات کو قیام کیا کرو‘ یعنی نوافل پڑھو اور دن کو روزہ رکھو۔اس رات اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں ہے کوئی بخشش چاہنے والا کہ میں اسے بخش دوں‘ کوئی رزق مانگنے والا ہے کہ میں اس کو رزق عطا کروں‘ کوئی مصیبت میں مبتلا ہے کہ میں اس کو عافیت دوں۔
شب برأت: حضرت خواجہ حسن بصری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں مجھ سے نبی کریمﷺ کے تیس صحابیوںؓ نے بیان کیا ہے کہ اس رات جو شخص یہ نماز پڑھتا ہے اللہ تعالیٰ اس کی طرف ستر بار (نظر رحمت سے) دیکھتے ہیں اور ہر نگاہ میں ستر حاجتیں پوری کرتے ہیں جن میں سب سے ادنیٰ حاجت گناہوں کی مغفرت ہے۔ اس نماز کا طریقہ یہ ہے کہ دو ، دو نفل کی نیت سے سو رکعتیں پڑھے اور ہر رکعت میں دس مرتبہ سورۂ اخلاص پڑھے بعد نماز دعا کرلے۔ (رات کو عبادت کرے اور دن کو روزہ رکھے)شب برأت میں دو رکعت نماز اس طرح پڑھیںکہ ہر رکعت میں سورۂ فاتحہ کے بعد آیۃ الکرسی ایک بار‘ سورۂ اخلاص پندرہ پندرہ مرتبہ بعد سلام کے درود شریف ایک سو دفعہ پڑھ کر ترقی رزق کی دعا کریں۔ انشاء اللہ اس نماز کے باعث رزق میں ترقی ہوجائیگی۔ جو شخص شب برأت کو آٹھ رکعت نماز دو سلام سے پڑھے ہر رکعت میں سورۂ فاتحہ کے بعد سورۂ اخلاص دس دس مرتبہ پڑھے ۔ اللہ تعالیٰ اس نماز کے پڑھنے والے کیلئے بے شمار فرشتے مقرر کردینگے جو اسے عذاب قبر سے نجات اور جنت میںداخل ہونے کی خوشخبری دیں گے۔گھر بیٹھے حج اور عمرہ کا ثواب: ماہ شعبان میں ہر جمعہ کی رات چار رکعت نفل پڑھیں۔ ہر رکعت میں الحمدشریف کے بعد سورۂ اخلاص تین مرتبہ پڑھیں تو ان نوافل کے پڑھنے والے کو مقبول حج اور عمرہ کا ثواب نصیب ہوگا۔شب برأت کی عظمت و اہمیت اور فضیلت کے پیش نظر اس میں عبادت و مناجات ، ذکر الٰہی اور تلاوت قرآن کے لئے غسل کرلینا مستحب ہے۔ عشاء اور فجر کی نماز باجماعت ادا کرنے کا پورا اہتمام کیا جائے۔ جتنا سہولت اور آسانی سے ممکن ہو۔ اس مقدس رات کو نوافل اور ذکر و تلاوت میں گزاریں، منکرات سے دامن بچاتے ہوئے قبرستان جاکر زیارت قبور کرنا، صحت و عافیت، رحمت و بخشش اور جملہ مقاصد حسنہ کے لئے دعائوں کا اہتمام کیا جائے۔ پندرہویں شعبان کا روزہ رکھیں۔ جن گناہوں کی نحوست اور وبال اس مبارک رات کی رحمتوں اور برکتوں سے محروم کردیتی ہے۔ ان سے مکمل پرہیز کرتے ہوئے صدق دل سے توبہ (باقی صفحہ نمبر 53 پر)
(بقیہ: پندرہ شعبان المعظم! آئیے تسبیح خانہ میں گزاریں)
کی جائے، شب بیداری کا تقاضا ہے کہ ان بابرکت اور قیمتی لمحات کو توبہ و مناجات، اللہ کے ذکر اور دعائوں میں بسر کیا جائے۔ حضرت عطاء بن یسارؓ فرماتے ہیں: ’’لیلۃ القدر کے بعد شعبان کی پندرہویں شب سے زیادہ کوئی رات افضل نہیں۔‘‘ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہؓ سے روایت ہے کہ آپﷺ نے ارشاد فرمایا : (اے عائشہؓ) کیا تمہیں معلوم ہے کہ اس رات یعنی شعبان کی (پندرہویں شب) میں کیا ہوتا ہے؟ انہوں نے دریافت کیا کہ اے اللہ کے رسولﷺ (اس شب) کیا ہوتا ہے؟ آپﷺ نے ارشاد فرمایا: اس شب میں یہ ہوتا ہے کہ اس سال میں جتنے بھی پیدا ہونے والے ہیں، ان سب کے متعلق لکھ دیا جاتا ہے اور جتنے اس سال فوت ہونے والے ہیں، ان تمام کے متعلق بھی لکھ دیا جاتا ہے، اس شب تمام بندوں کے (سارے سال کے) اعمال اٹھائے جاتے ہیں اور اسی رات لوگوں کی مقررہ روزی اترتی ہے۔ (مشکوٰۃ، ص 115)۔حضرت عطاء بن یسارؓ فرماتے ہیں کہ جب شعبان کی پندرہویں شب ہوتی ہے تو اللہ تعالیٰ کی جانب سے ایک فہرست ملک الموت کو دے دی جاتی ہے اور حکم دیا جاتا ہے کہ جن جن لوگوں کا نام اس فہرست میں درج ہے، ان کی روحوں کو قبض کرنا، (چنانچہ حال یہ ہوتا ہے کہ ) کوئی بندہ تو باغ میں پودا لگارہا ہوتا ہے، کوئی شادی بیاہ میں مصروف ہوتا ہے، کوئی مکان کی تعمیر میں مصروف ہوتا ہے، حالانکہ ان کا نام مردوں کی فہرست میں لکھا جا چکا ہوتا ہے۔ (شیخ عبدالحق محدث دہلوی/ ماثبت بالسنۃ ص 353) ۔یہ مقدس شب رحمت و مغفرت اور قدرو منزلت والی ہے، اس بابرکت رات کی مقدس گھڑیوں میں جو چودہ شعبان کے سورج غروب ہونے سے شروع ہوتی اور پندرہ شعبان کی صبح صادق ہونے تک رہتی ہے۔ بارگاہ رب العزت کی رحمت و مغفرت کا ابر کرم خوب جم کر برستا ہے۔ ام المومنین حضرت عائشہؓ کی ایک روایت میں ہے کہ رسالت مآب ﷺ نے ارشاد فرمایا: ’’بلاشبہ اللہ تبارک و تعالیٰ شعبان کی پندرہویں شب آسمان دنیا کی طرف نزول فرماتا ہے اور قبیلہ بنو کلب کی بکریوں کے بالوں کے برابر لوگوں کی مغفرت فرما دیتا ہے۔ (ترمذی 1/156، مسند احمد 6-238)‘‘
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں